Sbs Urdu -

’بیٹی کی پیدائش ہوئی تو میں حراستی مرکز میں تھا ، 12 سال سے اسے نہیں دیکھا‘ : ہنگو کے پناہ گزیں شفیق کی کہانی

Informações:

Sinopse

’پاکستان میں میری جان کو خطرہ تھا اس لئے میں 2013 میں آسٹریلیا آیا تھا جب میری بیٹی کی پیدائش ہوئی تو میں حراستی مرکز میں تھا اور میں نے آج تک اسے نہیں دیکھا ، مجھے آسٹریلیا میں مستقل سکونت چاہئے‘۔ یہ الفاظ ہیں پاکستان کے شمالی علاقی ہنگو سے آسٹریلیا پہنچنے والے پناہ گزیں شفیق الرحمان کے۔اسی طرح کی کہانیاں سنانے والے لگ بھگ ۳۰۰ پناہ گزیں اس وقت امیگریشن کے وزیر ٹونی برک کے سڈنی کے دفتر پر دھرنا دئے بیٹھے ہیں۔ شفیق بھی احتجاج میں شامل ایسے ہی فریادی ہیں۔